۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
آیت اللہ العظمی حافظ بشیر نجفی

حوزہ/ مرجع عالی قدر نے نیدرلینڈ-ہالینڈ اور عراق کے مابین آپسی تعلقات کو مزید بہتر کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپسی تعلاقات ایسے ہوں کہ اقتصادی طور پر دونوں ممالک ترقی کریں اور خاص کر عراق میں ایسے منصوبوں پر توجہ مرکوز کریں کہ جس سے عراق میں بنیادی سہولتوں، بجلی کے شعبوں میں بہتری آئے اور بے روزگار افراد کو روزگار ملے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیرحسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف عراق میں ملاقات کو آئے نیدرلینڈ-ہالینڈ کے عراق میں سفیر   مشیل رینٹنار کا انکے وفد کے ہمراہ خیر مقدم کرتے ہوئے مذکورہ وفد سے مخاطب ہوتے ہوئے ہر ان کوششوں کا خیر مقدم کیا کہ جس کے تحت یورپی ممالک خصوصا نیدرلینڈ -ہالینڈ اور عراق کے مابین سیاسی اور اقتصادی تعلقات عوام کےحقوق کو مدنظر رکھ کر بہتر کئے جائیں۔  

مرجع عالی قدر نے نیدرلینڈ-ہالینڈ اور عراق کے مابین آپسی تعلقات کو مزید بہتر کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپسی تعلاقات ایسے ہوں کہ اقتصادی طور پر دونوں ممالک ترقی کریں اور خاص کر عراق میں ایسے منصوبوں پر توجہ مرکوز کریں کہ جس سے عراق میں بنیادی سہولتوں، بجلی کے شعبوں میں بہتری آئے اور بے روزگار افراد کو روزگار ملے۔

مرجع عالی قدر نے مزید کہا کہ اگلا معرکہ اقتصادی ہے اور مرجعیت عراق کے داخلی مسائل میں ہر طرح کی دخل اندازی چاہے وہ کسی کی طرف سے ہو قبول نہیں کرتی بلکہ عراق کی استقلالیت اور اسکی آراضی پر اسکی حاکمیت کے احترام اور رسمی طور پر عراق کی مدد کی دعوت دیتی ہے تاکہ استقرار، اقتصاد اور ترقی پائیدار ہو۔

آیت اللہ حافظ بشیر نجفی نے نیدرلینڈ (ہالینڈ ) کے سفیر سے کہا کہ آپ کو ایک غیر مسلم ہونے کی حیثیت سے اسلام کے حوالے سے جو بھی سوال پوچھنے ہوں وہ آپ ہمیں نجف اشرف ارسال کریں اور ہم آُپ کو بہت ہی محبت اور اخلاص کے ساتھ ان سوالوں کے جوابات ارسال کرینگے۔

مہمان سفیر مشیل رینٹنار نے اپنی جانب سے مرجع عالی قدر کا حسن استقبال اور نصیحتوں پر شکریہ ادا کرتے  ہوئے بیان کیا کہ نیدرلینڈ (ہالینڈ ) مستقبل میں بھی عراق اور  اسکی حکومت کا مددگار اور شریک بنا رہے گا نیز انہوں نے  دنیا کی مضبوط ترین دینی قوت و طاقت کے پیغام کو اپنے ملک تک نقل کرنے کو اپنے لئے سعادت سے تعبیر کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .